وہ مجھ سے روٹھ جانا
Poet: Saadat Amin Satti By: Saadat Amin Satti, abudhabiکیا اب بھی تیری سادگی مشہور ہے
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
کیا اب بھی سجتے ہیں جوڑے میں گلابی پھول
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
وہ تیرا بار بار روٹھ جانا اور خود مان جانا
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
وہ کاغذ کی کشتیاں وہ بارش کا پانی
وہ میرا سمجھانا وہ تیری نادانی
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
وہ کسی کا آنا اور چھپ کے گھبرانا
وہ باندھ کے پٹیاں وہ جھوٹا زخم دیکھانا
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
وہ ٹھنڈی ہوا میں میرے پہنچے چھپ جانا
کبھی مان جانا کبھی خوب مجھ کو ستانا
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
وہ بارش میں تو آتی جب مجھ سے ملنے
وہ تیرا گھبرانا اور ساتھ لپٹ جانا
مجھے یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو
More Sad Poetry







