وہ پوچھتے ہیں ہم سے کتنا پیار ہے تمہیں ہم سے
ہم کہتے ہیں ان سے ناپ لو گہرائ سمندر میں تم اتر کے
صحراوءں کے مسافر تھے ہم در بدر رہتے
گر تم نہ ہوتے عمر بھر ہم بھٹکتے رہتے
تکلف بر ّطرف ہم نے تو یہی دیکھا ہے الفت میں
محبت رنگ لاتی ہے انکے مسکرانے سے
عشق ہے نام جنوں بس اتنا سمجھ لو تم شباب
اور بھی کتنے دریا ہیں جنکے پار جانا ہے مجھے