وہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ
Poet: ازلان By: ازلان, Islamabadوہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ
 ہوئے ہیں ہم تو دیوانے ستارو تم تو سو جاؤ
 
 کہاں تک مجھ سے ہمدردی کہاں تک میری غم خواری
 ہزاروں غم ہیں انجانے ستارو تم تو سو جاؤ
 
 گزر جائے گی غم کی رات امیدو تو جاگ اٹھو
 سنبھل جائیں گے دیوانے ستارو تم تو سو جاؤ
 
 ہمیں روداد ہستی رات بھر میں ختم کرنی ہے
 نہ چھیڑو اور افسانے ستارو تم تو سو جاؤ
 
 ہمارے دیدۂ بے خواب کو تسکین کیا دو گے
 ہمیں لوٹا ہے دنیا نے ستارو تم تو سو جاؤ
 
 اسے قابلؔ کی چشم نم سے دیرینہ تعلق ہے
 شب غم تم کو کیا جانے ستارو تم تو سو جاؤ
More Sad Poetry






