اسے رنج تھا نہ ملال تھا
وہ تو بے حال حوال تھا
نہ جینے کی آرزو
نہ رشتوں کا خیال تھا
جو چلا گیا وہ کون تھا
سوال تھا کے جواب تھا
نہ رہنما بنا وہ
نہ تھا وہ رہگزر
بد بےصبر بےنشاں تھا
اپنی راہ چلتا گیا تھا وہ
زندہ رہا تھا خودسر
مگر ہر دل مے مکام تھا
جو چلا گیا وہ کون تھا