وہ کہتا ھے
بڑی آسانی سے
بھلا دو مجھ کو
اپنی زندگانی سے
وہ کہتا ھے
میں آزاد پنچی ہوں
میں تمہیں ساتھ
لکر اڑ نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
میں تمہیں اپنی
زندگی میں شامل
کر نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
مت کر اتنی وفائیں
میں تمہں تمہاری
وفائیں لٹا نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
میں تم جیسی شدت سے
تمہیں محبت کرنہیں سکتا
وہ کہتا ھے
نا صدا دیا کرو مجھ کو
میں تم سے اور
بےرخی کر نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
تمہیں مل جائیں گے ہزاروں
لوگ اس دنیا میں پر میں
خود کو تمہارے قابل بنا نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
رولیا ھے بہت میری جان
میں نے تمہیں اب میں تمہیں
اور رلا نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
ناکرو مجھ پے یقین میں
اپنے وعدوں کو نبھا نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
میری مجبوریاں ھیں بہت
میں تمہیں اور اتنظار کروا نہیں سکتا
وہ کہتا ھے
بھول جاؤ مجھے میں
تم سے پیار کر نہیں سکتا