وہ گمشدہ سا باب ہوں میں کائنات کو
Poet: Shafiq Murad By: Shafiq Murad, Frankfurtوہ گمشدہ سا باب ہوں میں کائنات کو
ملتا نہیں سراغ جسے اپنی ذات کا
ہے کربلائے زیست میں تزئینِ بابِ حسن
الجھا سا مسئلہ ہے حیات و ممات کا
بحرِ جنون ہوں کبھی دشتِ سکوت ہوں
جو کچھ بھی ہوں پیام ہوں میں التفات کا
کھو کر کسی کی ذات میں ہوتاہوں جب نفی
پاتا ہوں پھر سراغ میں اپنے ثبات کا
تشکیل دے رہا ہوں نئے دور کو* مرادؔ
ہر باب کھولنا ہے مجھے کائنات کا
More General Poetry






