اب وہ ہم پہ نظر عنایت نہیں کرتے
ہم بھی ان سے کوئی شکایت نہیں کرتے
اپنےاس دل میں اتنا پیار بھرا ہے
اسے لٹانے پہ آئیں تو کفایت نہیں کرتے
یہ کیسے پیر ہیں جو خود اپنی تشہیر کرتے ہیں
الله کہ ولی تو دعویٰ ولایت نہیں کرتے
وہ جانتے ہیں کہ ہمیں ڈانٹ سہنے کی عادت نہیں
اپنے برتاؤ میں وہ پھر بھی رعایت نہیں کرتے
آئینے کی طرح ہوتی ہیں اپنی اکثر باتیں
کسی محفل میں بیاں جھوٹی حکایت نہیں کرتے
جانتے ہیں کہ موت ایک تلخ حقیقت ہے اصغر
اسی لیے کئی سالوں سے ہم ڈائیٹ نہیں کرتے