وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
افلاک کی رعنائیوں میں
زمین کی پنہائیوں میں
عکس میں پرچھائیوں میں
سمندر کی گہرائیوں میں
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
پھولوں کی کیاریوں میں
بچوں کی کلکلاریوں میں
جھروکوں اور راہداریوں میں
ڈھلوانوں اور ہمواریوں میں
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
پرندوں کی چہکار میں
رنگوں کی بہار میں
حسن میں سنگھار میں
نور کی قطار میں
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
ہواؤں میں وہ فضاؤں میں وہ
دھوپ میں وہ چھاؤں میں وہ
برسات میں وہ گھٹاؤں میں وہ
بہاروں میں وہ خزاؤں میں وہ
سرابوں میں دریاؤں میں وہ
ہر قریہ ہر گاؤں میں وہ
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
کائنات کی حدود میں
محدود میں لامحدود میں
غائب میں موجود میں
شاہد میں مشہود میں
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے
ہوش خرد میں مستی میں
بلندی میں اور پستی میں
ہر نگر میں ہر بستی میں
وہ بستا ہے ہر ہستی میں
وہ ہی ہر جگہ پہ جلوہ نما ہے
جہاں بھی دیکھو وہیں عیاں ہے
سب کا ہے اور سب سے جدا ہے
وہ ہی خدا ہے وہ ہی خدا ہے