میں و ریگستان ہوں جسکی ریت وہ ہے
میں بادشاہی ہوں جسکا بادشاہ وہ ہے
جو دور کو ساہوں کا دریا ہے
اُس دریا کا نفس بھی وہ ہے
اج جو چاندنی رات ہو گئے ہے بستی میں
یہ جو فلک پر چمک رہا ہے و چاند وہ ہے
سینے میں دل بھی دھڑک رہا ہے
اُس دل کی نفس بھی فقط وہ ہے
جس دریا میں مچھلی بن کر تیر رہا ہوں
اُس گہری دریا کا میٹھا پانی بھی وہ ہے
روک جائے تو مدھو مکھیاں گردش میں ہوتی ہیں
جیسی بس جہاں میں اکلوتا تازہ زرد پھول وہ ہے
کوئی نہیں ہے میرا اس جہاں میں اُسکی سوا
میرا گھر بار زمین چھت شہر ملک بس وہ ہے