وہی ہوں میں ذرا یاد کر

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

پہچان تو اقرار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر
امتحاں میرا سو بار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

ماضی میں اِک بار جا کر وہاں سے کچھ وفا لا کر
میرا اِک بار اِعتبار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

وہی ہوں میں تجھے جس سے پیار تھا بےحساب تھا
غیر بن کر نہ تو وار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

ابھی نہ مجھے ستانا تُو ابھی نہ مجھے مٹانا تُو
ابھی تُو کچھ انتظار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

میری محبت مجھے لوٹا رنگ محبت کے پھر دیکھا
پاس آ پھر تو پیار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

مان جا تُو اب نہ ضد کر تُو اب اِس ضد کی بھی حد کر
قسم سے اب نہ انکار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

اسے دیدے واسطِ رب اسے کہہ دے ابھی ساجد
اتنا بھی نہ بے قرار کر وہی ہوں میں ذرا یاد کر

Rate it:
Views: 719
12 Sep, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL