ویران دل کی بستیاں
Poet: UA By: UA, Lahoreویران دل کی بستیاں آباد نہ ہونگی
دل میں تیری یادیں اگر آباد نہ ہونگی
دن رات تیری یاد میری زندگی رہی
یادیں نہ ہوں ویرانیاں برباد نہ ہونگی
بہت ویران اور سنسان رہ جائے ہمارا دل
اگر اس میں ہماری خواہشیں آباد نہ ہونگی
دیار غیر میں تم نے بسیرا کر لیا آخر
ہمارے شہر کی گلیاں تمہیں اب یاد نہ ہونگی
عنادل گنگنانا چھوڑ دے باغ بہاری میں
تو کلیاں بھی گلستاں میں کبھی دلشاد نہ ہونگی
جنہیں صیاد نے پر کاٹ کے آزاد کر دیا
وہ پریاں اب کبھی آزاد بھی آزاد نہ ہونگی
جنہیں رب کی رضا کے نام پہ حاصل کیا جائے
وہ دنیائیں زمانے میں کبھی برباد نہ ہونگی
جو مظلوموں پہ ناحق ظلم و قتل و خوں روا رکھیں
وہ غاصب قومیں دنیا میں کبھی آباد نہ ہونگی
ساری حسرتیں عظمٰی مجھے مغلوب کر دیں گی
میرے دل کی تمنائیں اگر آزاد نہ ہونگی
More General Poetry






