ياد

Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اس موسم ميں جتنے پھول کھليں گے
ان ميں تيری ياد کی خوشبو ہر سو روشن ہو گی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصوير بناتا گزرے گا
اک ياد جگاتا گزرے گا
اس موسم ميں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان ميں تيری ياد کا پيکر منظر عرياں ہوگا
تيری جِھلمِل ياد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم ميں
دل دنيا ميں جو بھی آہٹ ہوگی
اس ميں تيری ياد کا سايا گيت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلياں اس کو دوہرائيں گی
تيری ياد کی سن گن لينے چاند ميرے گھر اترے گا
آنکھيں پھول بچھائيں گی
اپنی ياد کی خوشبو کو دان کرو اور اپنے دل ميں آنے دو
يا ميری جھولی کو بھر دو يا مجھ کو مرجانے دو

Rate it:
Views: 659
14 Nov, 2011