نازک سی ہتھیلی پے
حنا نے رنگ جمایا ھے
اور جاگتی آنکھوں میں اک
خواب نیا سجایا ھے
مہکتے ھوئے پھولوں کو
گجروں میں پرویا ھے
اور چاند کی لا لی سے
ھونٹوں کو بھگویا ھے
اور مانگ کے ستاروں نے
کیا روپ جگایا ھے
گالوں پہ کنول کھل کے
صبح کو بھی شرمائیں
اور ستاروں کے آنگن میں
حسیں گیسؤ لہرائیں
ماتھے کا حسیں جھومر
قوس و قزح کو بھایا ھے
کانوں میں حسیں بالی
لہراتی ھوئی بل کھائے
اور ناک کا چمکتا موتی
سورج کو بھی شرمائے
کنگن کا حسیں جوبن
ھر چوڑی پے چھایا ھے
چھلا ھے جو انگلی میں
وہ پیا کی نشانی ھے
پاؤں میں تیری پائل
گیتوں کی کہانی ھے
گھونگھٹ میں حسیں چہرہ
پاگیزگی کا سایہ ھے
ماں کی آنکھوں میں
خوشیوں کے ستارے ہیں
اور باپ کی دعاؤں میں
سارے خواب تمہارے ہیں
پیار بہنوں بھائیوں کا
وہ تیرا ہی سرمایہ ھے
نازک سی ہتھیلی پے
حنا نے رنگ جمایا ھے
اور جاگتی آنکھوں میں اک
خواب نیا سجایا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔