کہا جاتا ہے کہ عشق امر ہے
محبت بیاں کی حدوں سے بالاتر ہے
کہتے ہیں محبت دلوں کا پیمان ہے
آنکھوں کی راحت، دل کا وجدان ہے
محبت محیط عالم بے نہایت پر
ہر روایت پر اور ہر درایت پر
محبت نہاں ہر انسان کے دل میں
محبت عیاں نور مہ کامل میں
محبت پوشیدہ بہار کی آمد میں
محبت خوابیدہ کلیوں کی نکہت میں
محبت کی نمود ہر شاخ گلاب میں
محبت کی قیود بے حد و حساب میں
محبت وادیوں میں سبزے کا نکھار
محبت گلستاں میں بلبلوں کی پکار
محبت کے جلوے زمیں سے آسماں تک
محبت ہویدا مکاں سے لا مکاں تک
محبت عالم کی روشنی، محبت عالم کا نور
محبت درماندگی میں امیدوں کا ظہور
محبت جلوہ گر چاند کی ٹھنڈی کرنوں میں
محبت لہلہاتے کھیتوں، گنگناتے جھرنوں میں
محبت پنہاں جذبوں کی حرارت میں
محبت نمایاں افعال کی شدت میں
محبت غنا میں، محبت ساز میں
محبت دل کی دھڑکنوں کی آواز میں
محبت وقت سفر آنکھوں کا ڈبڈباجانا
محبت ملن میں نینوں کا بھر آنا
محبت شمع کے گرد رقص پروانوں کا
محبت صحرا میں پابجولاں پھرنا دیوانوں کا
محبت خوابوں کا سفر ایقان تک
محبت پیہم جستجو زیست کے عرفان تک
محبت کسی کے لئے فنا ہوجانا
محبت خود صحرا بننا، خود دریا ہوجانا
محبت صبح دم نسیم بہار کا گنگنانا
محبت نوخیز کلیوں پہ تتلیوں کا منڈلانا
محبت سایہ فگن شارق کائنات پر
ہر شے پر، ہر نفس پر، ہر ذات پر