یہاں ہر کسی کی کرسی ادھاری ہے
آج تم ہو تو کل کسی اور کی باری ہے
ابھی تو لوٹے ہیں تیری چاپلوسی کے لیے
اسی لیے تجھےشہرت کی خماری ہے
طاقت پہ غرور کرنے سے پہلے سوچ لینا
یہ دنیا تو چڑھتے سورج کی پجاری ہے
جانے کے بعد کوئی کسی کویاد نہیں کرتا
اس بات کو جانتی یہ دنیا ساری ہے
میری باتیں اس لیے انہیں بری لگتی ہیں
کہ ان کے ذہن پہ غرور کا نشہ طاری ہے
یہاں بڑے بڑے فرعون آکر چل دیے
پھر سوچو کے کیا اوقات تمہاری ہے
اصغر کی باتوں پہ ٹھنڈے ذہن سے غور کرنا
تمہارے لیے فقط اتنی رائے ہماری ہے