ٹوٹے دل کو ُاٹھا کر آؤ دربار چلے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.Aاے دل چلو کہیں دور چلے
اک لہر بن کر سمندر کے پار چلے
جہاں ہر چیز شفاف نظر آئے
آؤ کسی نئی دنیا میں ہو کر تیار چلے
وہ بےوفا تھا جس سے وفا کی ُامید تھی
اب رسوائی کے ساتھ بے اختیار چلے
میں گر ہی جاؤں گئی راستے میں شاید
مجھ پر ہسنے والے تم کیوں گھوڑے پر سوار چلے
دکھویے ، فریب میں چھپے ہیں لوگ
ٹوٹے دل کو ُاٹھا کر آؤ دربار چلے
مر جاؤ کہہ کر پھر ُاس نے خبر نا لی
خوابوں میں رہتے رہتے حقیقت سے ہار چلے
اب تو بھولے سے بھی یاد تمہاری نہیں آتی
کتنی نادانی میں ہم اپنی زندگی وار چلے
کوئی شکوہ بھی نہیں کیا کوئی شکایت بھی نہیں
اپنی خامشی سے ہی اے یار ہم خود کو مار چلے
More Sad Poetry






