ٹھہرے ہوئے پانی میں

Poet: UA By: UA, Lahore

ٹھہرے ہوئے پانی میں
پتھر پھینک کر بھی

چاہتے ہیں کہ ہلچل بھی نہ ہو
بَس پتھر مسلسل پھینکتے رہیں

اور یہ چاہیں کہ اس پر
کوئی ردّ ِ عمل بھی نہ ہو

Rate it:
Views: 319
10 Aug, 2020