Add Poetry

ٹیکس

Poet: Furqat Kakurvi By: Bakhtiar Nasir, Lahore

عاشق کی آہ و زاری پہ نالوں پہ ٹیکس ہو
سب مہ وشوں پہ ماہ جمالوں پہ ٹیکس ہو

گر زلف تا کمر ہے تو بالوں پہ ٹیکس ہو
ہوں سرخ سرخ گال تو گالوں پہ ٹیکس ہو

ہو قاتلانہ چال تو پیسے ادا کرو
ورنہ جہاں پڑے ہو وہییں پر پڑے رہو

عاشق کا اس زمانے میں پتلا وہ حال ہے
اب مفلسی میں عشق بھی کرنا محال ہے

کوچہ میں اس کے ٹیکس کا ٹیڑھا سوال ہے
مرئیے بغیر ٹیکس‘ یہ کس کی مجال ہے

مردہ پڑا رہے گا نہ دفنایا جائے گا
پروانہ لکھ کے ٹیکس کا جب تک نہ آئے گا

Rate it:
Views: 280
11 Mar, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets