پا کر بھی تجھ کو زیست میری کیوں اداس ہے

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

برگشتہ ہے خوشی سے خوشی گرچہ پاس ہے
پا کر بھی تجھ کو زیست مری کیوں اداس ہے

بے برگ ہو رہے ہیں شجر کیوں بہار میں
کیوں خشک بارشوں میں بھی گلشن کی گھاس ہے

مصری ہے شیریں لب کی حلاوت سے بے خبر
مے مستیء نظر سے ابھی ناشناس ہے

شعلے گرا رہی ہے ہر اک سمت چاندنی
ساحل سلگ رہا ہے سمندر کو پیاس ہے

آہنگ بدل گیا ہے محبت کے ساز کا
اب نغمہء طرب میں بھی خوف و ہراس ہے

دیکھا کہ ایک خاک بسر شاد ہے بہت
نزدیک اس کے چاند نگر محو یاس ہے

Rate it:
Views: 543
06 Feb, 2013