پا کر بھی تجھ کو زیست میری کیوں اداس ہے
Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanبرگشتہ ہے خوشی سے خوشی گرچہ پاس ہے
 پا کر بھی تجھ کو زیست مری کیوں اداس ہے
 
 بے برگ ہو رہے ہیں شجر کیوں بہار میں
 کیوں خشک بارشوں میں بھی گلشن کی گھاس ہے
 
 مصری ہے شیریں لب کی حلاوت سے بے خبر
 مے مستیء نظر سے ابھی ناشناس ہے
 
 شعلے گرا رہی ہے ہر اک سمت چاندنی
 ساحل سلگ رہا ہے سمندر کو پیاس ہے
 
 آہنگ بدل گیا ہے محبت کے ساز کا
 اب نغمہء طرب میں بھی خوف و ہراس ہے
 
 دیکھا کہ ایک خاک بسر شاد ہے بہت
 نزدیک اس کے چاند نگر محو یاس ہے
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 