میں جہاں ہوں وہیں پہ رہنے دو
پاؤں میرے زمیں پہ رہنے دو
ہر جگہ سے مٹا دو نام مرا
بس لب نازنیں پہ رہنے دو
کہہ چکے ہو جو تم کوکہنا تھا
فیصلہ سامعیں پہ رہنے دو
خود کو ہر زاوئے سے دیکھ لیا
آئینہ اب وہیں پہ رہنے دو
بھول جاؤں نہ دوستوں کو حسن
کچھ نشاں آستیں پہ رہنے دو