کیا ملتا ہے گھر کا سامان بیچ کر
روٹی خرید لائے وہ مکان بیچ کر
حالات حاضرہ پر تبصرہ میں کیا کروں
انساں ہی کھا رہا ہے انسان بیچ کر
حلال و حرام کا فرق بھی اب رہا نہیں ان میں
شرم و حیا کو کھا گئے مسلمان بیچ کر
کیا کروں میں بیاں حالات مزدوری
دو وقت کی روٹی کھائیں اپنی جان بیچ کر
ملک کی باگ ڈور گر ایسے ہی ہاتھوں میں رہی
کھا جائیں گے یہ اک دن پاکستان بیچ کر
صرف ایک بات سے فہیم تسلی مجھ کو ملتی ہے
میں وہ نہیں جو کھا جاؤں ایمان بیچ کر