پتہ نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کب اور کیسے زندگی بدل گئی پتہ نہیں
کل میں کہاں تھا آج کہاں ہوں پتہ نہیں

یہ گردش افلاک ہے یا کہ میری تقدیر ہے
میرا مستقل ٹھکانہ کیا ہے مجھے پتہ نہیں

سب اپنی اپنی زندگی کی شورشوں میں گم رہیں
کسی دوسرے کی زیست کا مطلق کسی کو پتہ نہیں

میری جستجو میری خواہشوں کا کوئی تو حساب ہو
میرا کیا گیا مجھے کیا ملا ان چاہتوں میں پتہ نہیں

میری جستجو سراب ہے میرے خواب بھی عذاب ہیں
اس سراب کے عذاب سے میں کیوں گزرا پتہ نہیں

Rate it:
Views: 595
02 Dec, 2008