پرانا آدمی ہوں

Poet: Ahsan Changezi By: Ahsan Changezi, karachi

پرانا آدمی ہوں میں نیا انداز رکھتا ہوں
جسم ہے سخت پر طبعیت زرا نا ساز رکھتا ہوں

میں جنگ عاشقی کی مشک کر نہ پا سکا لیکن
محبت کے لئے یہ دل بڑا جانباز رکھتا ہوں

خلاف ظلم پہ کہتا نہیں کوئی غلط ہے یہ
قریب آ کہ سنوں تھوڑی سی میں آواز رکھتا ہوں

اضافہ ہو نہ جائے میری خوشیوں سے تیرے دکھ میں
میں اپنے آپ کو بس اس لئے ناراض رکھتا ہوں

نہیں ہے شوق موسیقی مجھے یہ جھوٹ ہے احسن
میں اپنے دل کے اندر دھڑکنوں کا ساز رکھتا ہوں

Rate it:
Views: 454
11 Jan, 2009