پرانا مکان
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiملتا نہیں مجھے سکوں سارے جہان میں
کتنا سکون تھا مرے کچے مکان میں
ہاں گونجتے تھے قہقہے ہر پل وہیں پہ اب
آواز سسکیوں کی ہے خالی مکان میں
وہ بھی نبھا سکے نہ یہاں ساتھ پھر مرا
پڑھتے تھے ہم قصیدے یہاں جس کی شان میں
آخر کو گر پڑے ہیں پھر اپنی زمین پر
کیا فائدہ ہوا ہمیں ایسی اڑان میں
کیسے میں بھول جاؤں اسے میرے دوستو
بچپن مرا ہے گذرا پرانے مکان میں
ہر چیز پر لگے ہیں نشاں ماں کے ہاتھ کے
کیسے میں پھینک دوں انہیں یوں خاک دان میں
More General Poetry






