پلا ساقی بہار آئے نہ آئے
گھٹا پھر بار بار آئے نہ آئے
تجھے ہم دیکھنے آئیں گے سو بار
کوئی دیوانہ وار آئے نہ آئے
کہے جائیں گے درد دل ہم اپنا
کسی کو اعتبار آئے نہ آئے
وہ آ جائیں ادھر کھولے ہوئے بال
نسیم مشک بار آئے نہ آئے
تمہیں آرام سے سونا مبارک
مجھے شب بھر قرار آئے نہ آئے
ہوائے شوق میں اب اڑ چلے ہم
ہوائے کوئے یار آئے نہ آئے
ترے دل میں مسرت کے کھلیں پھول
مرے دل میں بہار آئے نہ آئے
جلیلؔ اب مے کشی کا لطف اٹھاؤ
پھر ابر نو بہار آئے نہ آئے