پو پھٹنے سے پہلے نکلی گھر سے رحمت مائی
Poet: Muhammad Sabir By: Muhammad Sabir, Lahoreپو پھٹنے سے پہلے نکلی گھر سے رحمت مائی
لکڑ کاغذ کانا بھو سا جو پایا سب لائی
چن چن جنگل جادے اس نے بالن ڈھیر لگایا
جھاڑو دے کے چھپر ی نیچے کاروبار سجائی
پیسا گوندا باقی ماندہ لا دھرا ان دور
تنکا تنکا ڈال کیا اور لال کیا تندور
پل ہی پل میں بادل گرجا مارا جوش خدائی
جیسے ہی کل پونجی اس نے کاروبار لگائی
واہ رے میرے قادر سائیں کیسے کھیل دکھائے
چند پیڑوں کو کھٹا کر کے کتنے نان اگائے
تیرے صدقے میرے مالک واہ رے تیری قدرت
ایک دہاڑی کھو تا ہے اور کتنے پاتے اجرت
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






