کتنے عذاب لئے درد کے اندر درد پچھتاوے کا حصار لئے دل کی اجاڑ نگری ہماری تھی۔ بجھی سی اک چنگاری تھی مگر شاہین تیری سرد مہری کی پھونک نے پھر اک الاؤ دہکا کے رکھ دیا