Add Poetry

پھر ترا رنگ ، ترا روُپ چرا لایا ہے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

پھر ترا رنگ ، ترا روُپ چرا لایا ہے
اب کے ساون تری چاہت کی ادا لایا ہے

کچھ تو رکھ لیجے بھرم آپ مری چاہت کا
چھوڑ کر سارا جہاں آپ کو اپنایا ہے

نہ کیا دل نے مگر ترکِ تعلق تم سے
لاکھ ہم نے دلِ نادان کو سمجھایا ہے

یہ مرے صبر کا اعجاز ہی ہوگا شائد
بعد مدت کے اسے میرا خیال آیا ہے

یہ بھی طوفان کی معصوم شرارت ہو گی
ساتھ اپنے جو کئی پھول اڑا لایا ہے

چاہتیں اپنی سبھی جس پہ نچھاور کر دیں
لمحہ لمحہ مجھے اُس شخص نے ترسایا ہے

جب بھی محسوس ہوا تجھ کو ہے پانا مشکل
میں نے دل اپنا ترے خوابوں سے بہلایا ہے

آج اپنوں کی محبت بھی مرے ساتھ نہیں
میری تقدیر نے کیا دن مجھے دکھلایا ہے

آج بھی رحم کی اس سے ہے توقع مجھ کو
جس نے زندہ مجھے دیوار میں چنوایا ہے

موسمِ گل ترے آنے کی خبر دیتا ہے
سرد جھونکا ترا پیغام کوئی لایا ہے

کون سمجھاۓ اسے میری حقیقت عذراؔ
میں نے کھویا ہے بہت کچھ تو اسے پایا ہے

Rate it:
Views: 482
22 May, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets