پھر اب درد اٹھا ہے دھیرے سے

Poet: Mian Wajid Ali By: Wajid Ali, Okara

پھر اب درد اٹھا ہے دھیرے سے
دل میں کانٹا چبھا ہے دھیرے سے

بجلی کڑکی بادل گرجا کہ ہوا تیز چلی
آج اک دوست بچھڑا ہے دھیرے سے

زخم پہلے ہی کیا کم تھے میرے جگر کے
اور اک زخم جو ملا ہے دھیرے سے

کیسے بھلا پاوں گا میں اس کی رفاقت کے دن
وہ جو دل میں آن بسا ہے دھیرے سے

تو بھی تو مسافر ہے واجد تو بھی چلا جائے گا
کیوں پھر آج یہ دل مچلا ہے دھیرے سے

Rate it:
Views: 452
04 Dec, 2013