پھر ہر اک آنکھ سے آنسو ٹپکے پھر وُہی قتل و غارت کا منظر اُبھرا وُہی چاقو، وُہی تازیانے، وُہی زخم اور نقش وطن ہونے لگا سب دھندلا آدمیت کے تقاضوں کا جنون لگا یخ بستہ اور شیطانیت کا سر، پھر حد نظر اُبھرا