Add Poetry

پھول بھی شناسا نہ رہے

Poet: Mahmood ul Haq By: Mahmood ul Haq, Lahore

کس سے اپنے درد کا اظہار کروں
کوئی تو ہو جسے رازدار کروں

اب تو پھول بھی شناسا نہ رہے
آخر کب تک کانٹوں پہ اعتبار کروں

میری داستان تو ہے ایک نوحہ کناں
سنا سنا کر کب تک بیزار کروں

بھر دے لب تک پیمانے کو ساقی
مدہوشی میں استاد زمانہ کو برخوردار کروں

جہالت جہاں سے میں بےعلم ہی اچھا
الف اقرا ہی کو اپنا علم سالار کروں

آب کوثر کی ایک بوند کا طلبگار ہوں
تیرے حکم کو کیسے و کیونکر انکار کروں

مجھے درد کی دعا دے دوا نہ دے
تہی دامن خزاں کو بھی بہار کروں

Rate it:
Views: 331
23 Apr, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets