پھول گلشن میں کھل گیا ہوگا
Poet: By: AB shahzad, Mailsiپھول گلشن میں کھل گیا ہوگا
اس پہ لگ اب تو پھل گیا ہوگا
جس شخص کا ہے انتظار مجھے
گھر سے اپنے نکل گیا ہوگا
اس لیے آ ادھر نہیں پایا
رستے میں کوئی مل گیا ہوگا
رونما ایسے ہی ہوا تھا جو
حادثہ اب تو ٹل گیا ہوگا
کیسے رکھتا وہ خود کو قابو میں
آدمی ہے وہ ہل گیا ہوگا
اس لیے ساتھ دے رہا ہے وہ
اس کا بس لگ تو دل گیا ہوگا
اس لیے چپ ہی بیٹھا ہے شہزاد
مل صبر کا ہی پھل گیا ہوگا
More General Poetry






