سُنا ہے
تتلیوں پر پھر کوئی حد جاری ہوتی ہے
اگر گُل قند ہی شہد کی سب مکّھیوں کے گھر پہنچ جائے
تواُن کو گُل بہ گُل آوارہ گردی کی ہے حاجت کیا
ہوا کی چال بھی کچھ نامناسب ہوتی جاتی ہے
سو تتلی اورمکھی اور ہوا
نامحرموں سے دُور رکھی جا رہی ہیں
مگر یہ بھی کوئی سوچے
کہ پھر پھولوں کا کیا ہو گا
چمن میں ایسے کتنے پھول ہوںگے
کہ جو خود وصل اورخود بارآور ہوں
ِ