آنکھوں میں بھر آتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
دل کو بہت رولاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
ہچکیاں بندھ جاتی ہیں دل آہ و زاری کرتا ہے
ننھے شہیدوں جب کہیں، کوئی تذکرہ تمہارا کرتا ہے
دل پہ برسے جاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
پھر روکے نہیں جاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
آنکھوں میں بھر آتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
دل کو بہت رولاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
آنکھوں میں لہراتی ہیں صورتیں وہ پیاری پیاری
بھلائی نہیں جاتی ہے پیارے پھولوں قربانی تمہاری
ہم سب کے دلوں میں زندہ ہو پایندہ ہو تابندہ ہو
یہ احساس جگاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
آنکھوں میں بھر آتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو
دل کو بہت رولاتے ہیں پھولوں کی یادوں کے آنسو