پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiراہ میں آپ کے آثار نظر آتے ہیں
آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں
کر گئے کوچ یہاں سے جو پرندے سارے
کسی آفت کے اب آثار نظر آتے ہیں
جاگتی آنکھوں سے سونے کے ہوئے ہیں عادی
ہم سے اب خاب بھی بیزار نظر آتے ہیں
ایک چہرے پہ کئی چہرے سجا لیتے ہیں جو
ہم کو چہرے سے ہی مکار نظر آتے ہیں
چند یادوں کے سوا کچھ بھی نہیں پاس مرے
آپ دولت کے طلبگار نظر آتے ہیں
More General Poetry






