پہلے سے اطوار نہیں زمانے کے
آثار نظر نہیں آتے دل لگانے کے
فقط دیکھئے انہیں آتے جاتے اب
یہ لوگ نہیں ہیں ساتھ نبھانے کے
لکھے ہیں گیت ان کی چاہت میں
سب کو نہیں ہیں یہ سنانے کے
ابھی منزل دور ہے آپ سے بہت
حالات نہیں ہیں جشن منانے کے
کھڑے ہیں مدمقابل ہمارے وہ آج
بند ہیں دروازے ان تک جانے کے