پہولا پنچھی
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurجوانی دیوانی تے مستانی
سیانے آکھ گیے نے
عمر دے ایس موسم اندر
دھیدا کجھ نئیں
ناسمجھی دے چہکڑ
ہوشاں کھس لیندے نے
لاڈاں وچ پلدی
باپو دی پگ میلی کرکے
ماں دی نک گت وڈ کے
چہوٹھے بولاں دی
سولی چڑھ جاندی اے
فر وی کملے ماپے
اوہنوں پہولا پنچھی آکھن
ہنجواں نال دھو کےاکھاں
اڈیکاں دے بوہے جا بہندے نے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






