پیار سے دل کا نگر نگر مہکے
آگ میں تتلیوں کے پَر مہکے
چاند پر چھائے بادلوں کی گھٹا
چاندنی سے تمام گھر مہکے
درد کی آگ دل میں روشن کر
دھوپ نکلے یہ رہگزر مہکے
دھوپ ڈھلنے دے شام آنے دے
رات بھر پیار کا شجر مہکے
اک پرندے نے تیرا نام لیا
صحن و دیوار ، بام و در مہکے
یاد آئے تو ذہن و دل خوشبو
دیکھ لوں تو میری نظر مہکے