پیار سے سینہ چھِل جاتا ہے نفرت سے پھر سِل جاتا ہے حادثہ ہوتا ہے جب کوئی اندر سارا ہل جاتا ہے دیکھوں سُکھ کا سپنا جب بھی بیٹھ مِرا یہ دِل جاتا ہے دِل جھومتا گاتا ہے بزمی دُکھ نیا جب مل جاتا ہے