پیار محبت کے وعدوں میں کیا رکھا ہے
پیار محبت کے ارادوں میں کیا رکھا ہے
ریگ وفا کے سرابوں میں کیا رکھا ہے
نین کٹوروں کی شرابوں میں کیا رکھا ہے
ریشمی سنہری خوابوں میں کیا رکھا ہے
چہروں پہ لکھی کتابوں میں کیا رکھا ہے
چار دن کی زندگی چین سے گزار لے
ہجر و انتظار کے عذابوں میں کیا رکھا ہے
مست و بیخود بےپرواہ بربادوں میں کیا رکھا ہے
دل مظطر ان عارضی سوادوں میں کیا رکھا ہے
پیار محبت کے وعدوں میں کیا رکھا ہے
پیار محبت کے ارادوں میں کیا رکھا ہے