پیاز کی مانند

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

کچھ نہیں ہے جینے میں
مزا ملے بس پینے میں

ہم نے بہت چاہا‘ مگر
فرق آیا نہ اسکے کینے میں

سال گزشتہ کا یہ تحفہ
بال پڑے دو ‘ آبگینے میں

وہ پیاز کی مانند رہا
کچھ نہ ملا چھیلنے میں

ناصر طوفان حوادث میں پھنسا
لگا ہے نیا کھینے میں

Rate it:
Views: 583
23 Jan, 2011