پیاسی نگاہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کب سے رستہ دیکھ رہی ہیں میری خالی نگاہیں
خالی دریچے دیکھ دیکھ کر پتھرا گئیں نگاہیں

مدت سے ترستی ہوئی پیاسی نگاہیں
خالی دریچے دیکھ کر واپس ہوئی نگاہیں

کب تک کوئی دیکھا کئے خالی خالی رہیں
تجھ کو بلا رہی ہیں یہ راہیں یہ نگاہیں

مجھ میں نہیں ادائیں جو تیرا دل لبھائیں
چاہت بھرا اک دل ہے تو چاہے تو لے آئیں

جس کے لئے چھوڑ بیٹھے ہیں ہم اپنی راہیں
اس نے ہی آج ہم سے کیوں پھیر لی نگاہیں

عظمٰی نہ کوئی توڑے یہ محویت کا عالم
اک دل نشیں منظر پر ساکت ہوئی نگاہیں

Rate it:
Views: 771
16 Jan, 2009