میرے نیب نے مجھکو سلام و پیام بھیجا ھے
سوالات اور دھمکیوں کے ساتھ بلا بھیجا ھے
ثبوتوں میں اس نے اخباروں کے تراشے بھیجے
اور میری گرفتاری کے لیے بھی کہلا بھیجا ھے
کہا وہ جو تم جوش سے للکارتے رھے
اس جنون کو بے کاٹ کر دیا ھم نے
جومیڈیا سے بلند پکار سر عام آتی تھی
اس آواز کو کب سے سلا دیا ھم نے
تمارے سبھی حلقہءیاراں نرغے میں ھیں
دوسروں کو وعدہ معاف گواہ بنا دیا ھم نے
تمام عسکری بھی میرے ساتھ ساتھ ہیں
تمام عدلیہ بھی بر سر راہ میں ھیں
حکومت کے منصب بالا کے تمام مکین
ھوس و لالچ کے شکنجہ گاہ میں ھیں
اس نے کہا ھوش کرو مقتل کو نہ سجتا دیکھو
در ذنداں سے سکوت شب کو نہ ڈھلتا دیکھو
اگر اپنی اور اھل خانہ کی خیر چاہتے ھو
ذنداں سے رھائی کی کوئی سبیل چاھتے ھو
تو واپسی کا کوئی امکاں دل میں نہ پلتا دیکھو
مگر شرط یہ ھے کہ دس سال تک
سکون سے بیرون مللک ھوا ھو جاؤ
وگرنہ جیلداروں کے ھاتھوں سے
جام زہر پی کر زیر زمین فنا ھو جاؤ
یہ نامہ بر دیکھا تو اسکو ایلچی سے پیام بھیجا
تمہیں خبر نہیں کہ نظریات زندہ رھتے ھیں
کہ جس شان سے کوئی سوئے دار چڑھتا ھے
اوراق تاریخ میں وہ نقش پا امر ھوتے ھیں
میرا سرمایہءحیات میرے اصول ھیں لوگو
میرا مقصد حیات خدمت عوام میں ھے
اسی لیے تو قید و بند کا خوف نہیں ھے مجھے
میرا اعتقاد میرا ایمان اسلا م میں ھے
منصب دار سے دیکھوں یہ یقین ھے مجھے
تاریخ میں تجھے رسوا ھم بھی دیکھیں گے
چرخ نیلی فام نے کتنوں کو رلایا ھے حسن
ان فرعونوں کو جھکتا ھم بھی دیکھیں گے