پیامِ عیش و مسرت ہمیں سناتا ہے عید ہماری ہنسی اُڑاتا ہے دِل سے رُخصت ہر اِک اُمید ہوئی آج ہم غمزدوں کی عید ہوئی عید ملنے ضرور آئوں گا وعدہ کر کے مکر گیا کوئی