آنکھوں میں پیکر یال دیکھ کر
کیا کیا ہو صورت جمال دیکھ کر
پوچھتے ہو کیا کیسے اور کیوں
کس نے کیسا اثر لیا کیا دیکھ کر
نظریں چرانے لگا آج چاند کیوں
میری نظر میں عکس ماہتاب دیکھ کر
چاندنی پڑنے لگی ہے ماند کیوں
اجالوں جیسی تیری رنگت دیکھ کر
پھولوں سے خوشبو اڑنے لگی کیوں
تیرے وجود کی بھینی خوشبو دیکھ کر
ابھی ہے رات باقی ستارے سو گئے کیوں
ستاروں سے روشن تیری آنکھیں دیکھ کر
رات کا چمن مہکنے لگا کیوں
پھولوں سے حسیں تیرا سراپا دیکھ کر
عظمٰی یہ نم آنکھیں مسکرانے لگی کیوں
آنکھوں میں مجسم پیکر خیال دیکھ کر