چاند دیکھا نہ چاندنی دیکھی

Poet: Naveed Zia Balouch By: Naveed Zia Baloch, Faisalabad

چاند دیکھا نہ چاندنی دیکھی
بس ترے بعد یہ کمی دیکھی

کب کوئی اور ہمسفر ڈھونڈا
کب کوئی راہ دوسری دیکھی

رات وہ خواب سے نکل آیا
میں نے کمرے میں روشنی دیکھی

دیکھ کر اس کو جی اٹھی آنکھیں
میری آنکھوں نے زندگی دیکھی

میں نے آنکھوں پہ انحصار کیا
میں نے صحرا میں جل پری دیکھی

اس نے کیا جانے مجھ میں کیا دیکھا
میں نے تو اس کی سادگی دیکھی

آج اپنے ہی آئنے میں ضیاء
اور ہی شکل اجنبی دیکھی

Rate it:
Views: 507
21 Mar, 2012