چاند مسکرا رہا تھا

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

کل رات تیری ثناء میں چاند کو اک نظم سنا رہا تھا
اس کا ہر شعر سن کر چاند بھی مسکرا رہا تھا

مجھے زندگی بھر نہ بھولیں گے وہ حسیں لمحات
جب چاند مجھے داد پہ داد دئیے جا رہا تھا

تیری تعریف کرتے کرتے میری ساری رات بیتی
صبح سویرے سورج مجھے آنکھیں دکھا رہا تھا

میں نے پوچھا سورج بھیا کیوں مجھ سے خفا ہو
بولا تیرا کوئی شعر بھی میری سمجھ میں نہ آرہا تھا

میں نے کہا وہ اس لیے کے تو چاند سے جلے جارہا تھا
تبھی تو تیری سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا

جب غور سے اس نے سنی میری درد بھری نظم
پھر آپ کی طرح سورج بھی آنسو بہا رہا تھا

Rate it:
Views: 1207
16 Jan, 2009