یہ جو قدم قدم پر بچھڑجانےکا خوف ھے
یہ ایک ایسا سانپ ھے
جو گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ ڈستا ھے
بہت تکلیف دیتا ھے
تری آرزو
تری جستجو
تری تمنا
ترا خیال
یہ بلکل ایسا ھے جیسے ایک باغباں،
باغ کے پھولوں کا نگہباں ہوتا ھے
تری تمنا ویسی ہی ھے
جیسے ریگیستان میں مسافر کو پانی کی تلاش ھو
مجھے بہت دور روشنی کی چمک نظر آ رہی ھے
بہت دور
مگر
مگر مجھے ڈر ھے کے کہیں
یہ چاند کی چاندنی نہ ھو جو لا حاصل ھے
نہ ملی، نہ کسی کو مل سکتی ھے
مجھے تو وہ روشنی درکار ھے
جو میری زندگی کی تاریک راہوں کو روشن کر دے
میرے دل میں اجالا کر دے
ابھی میں انتظار میں ھوں
میرے لیے دعا کرنا