چاندنی

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

اندھیری رات کو جوسجاتی ہے چاندنی
منظر وہ کتنے پیارے دکھاتی ہے چاندنی

ہوتی ہے چودھویں کو بہت ہی حسیں مگر
ہر پل ملن کی پیاس جگاتی ہے چاندنی

دن بھر جسے بھلانے کی کرتے ہیں جستجو
شب بھر اسی کی یاد دلاتی ہے چاندنی
اک روز ساتھ تم بھی چلے آؤ میرے پاس
ہر روز تیرے صحن سے آتی ہے چاندنی

اک سایہ میرے ساتھ ہوجاتا ہے شب کو
جب بھی مرے وجود پہ آتی ہے چاندنی

کتنی حسین لگتی ہے ساحل پہ بکھری ریت
جب چاند سے زمین پہ آتی ہے چاندنی

آنگن میں تنہا بیٹھ کے ارشیؔ کیا کرے
اس بے وفا کی یاد دلاتی ہے چاندنی

Rate it:
Views: 581
14 May, 2018