چاہت کی اذیت رہائی نہ دے گی
Poet: انعم نقوی By: انعم نقوی, Punjabچاہت کی اذیت رہائی نہ دے گی
کہ بچنےکی راہ بھی دکھائی نہ دےگی
ہنسو آج محفل میں اتنا مرے دل
صدا سسکی کی پھر سنائی نہ دے گی
کسی کو وفا کے نہ قصے سناؤ
زمانے کی عادت بھلائی نہ دے گی
کسی کے بھی کردار کی نہ قسم دو
تمہیں کچھ اجر یہ گوائی نہ دے گی
خموشی کی تلقین منصف نے کی ہے
زباں اب کسی کو دہائی نہ دے گی
جوچاہو وہ پا لو گے سجدوں میں جاکر
تمہیں فیض رب کی خدائی نہ دے گی
اگر غم ملے ہوں جو اپنوں سے بس پھر
تو سبیلِ مرہم سجھائی نہ دے گی
اٹھو کر کے ہمت جیو سر اٹھا کے
بقا آگہی کی تباہی نہ دے گی
ذرا ڈوب کر آنکھوں میں غم کو پرکھو
نظر غم کی ورنہ گہرائی نہ دے گی
چلو پھر سے انعم لکھیں اک حقیقت
کہ چاہت کسی کو رسائی نہ دے گی
More Sad Poetry






